یہی تیور سمے کا کھل رہا ہے
یہی تیور سمے کا کھل رہا ہے
بتانا چاہتی ہوں ٹل رہا ہے
بڑی ہی دور منزل وصل کی ہے
اور اس پہ ہجر پیدل چل رہا ہے
خبر اس خواب کی ہو شمع کو بھی
ہوا کی آنکھ میں جو پل رہا ہے
رکھو دانائیاں خاموش اپنی
یہاں ذکر محبت چل رہا ہے
اسے شکوہ ہے اک تنکے سے بھی اور
سراپا مجھ میں اک جنگل رہا ہے
تری خاموشیوں کا قطرہ قطرہ
طویل اک داستاں میں ڈھل رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.