Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہیں گرد و نواح میں گونجتی ہے مرے قرب و جوار سے پھوٹتی ہے

شاہد ماکلی

یہیں گرد و نواح میں گونجتی ہے مرے قرب و جوار سے پھوٹتی ہے

شاہد ماکلی

MORE BYشاہد ماکلی

    یہیں گرد و نواح میں گونجتی ہے مرے قرب و جوار سے پھوٹتی ہے

    کوئی دور دراز کی چاپ نہیں جو سکوت کے پار سے پھوٹتی ہے

    یہ جہان مجاز ہے عکس نما کسی اور جہاں کی حقیقتوں کا

    یہاں چاند ابھرتا ہے پانیوں سے دھنک آئنہ زار سے پھوٹتی ہے

    وہاں ساری شگفت تضاد سے ہے جہاں حیرتیں اوڑھ کے گھومتا ہوں

    کہیں پھول چٹان سے پھوٹتا ہے کہیں آگ چنار سے پھوٹتی ہے

    نہ شمال و جنوب میں دیکھتا ہوں نہ طلوع و غروب میں دیکھتا ہوں

    میں وہ برق قلوب میں دیکھتا ہوں جو تجلیٔ یار سے پھوٹتی ہے

    ترے ارض و سما میں جو گرمیاں ہیں وہ اسی کی نفوذ پذیریاں ہیں

    یہ جو موج حرارت امڈتی ہوئی مرے دل کے بخار سے پھوٹتی ہے

    لیے بیٹھے ہیں آئنہ تیرگی میں ابھی چشم براہ ہیں دیکھتے ہیں

    پس و پیش سے پھوٹتی ہے وہ کرن کہ یمین و یسار سے پھوٹتی ہے

    کہیں وادئ نور میں روح کے ساز پہ حمدیہ گیت الاپتا ہوں

    کوئی جھرنے سی ایک نشاطیہ دھن مری صبح کے تار سے پھوٹتی ہے

    یہ تو عکس ہزار شعاعوں کے ہیں جو کہ ایک ہی عکس میں ڈھل گئے ہیں

    کئی شمس و نجوم کی روشنی ہے جو ہمارے غبار سے پھوٹتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے