یک بیک دل سے ترا جلوہ نما ہو جانا
یک بیک دل سے ترا جلوہ نما ہو جانا
وہ مرا حسن کے شعلوں میں فنا ہو جانا
دیکھ دل کو مرے تو نے نہ اگر دیکھا ہو
ٹوٹ کر ساز کا محروم صدا ہو جانا
الاماں کی رسن و دار سے آتی ہے صدا
کوئی آساں ہے گنہ گار وفا ہو جانا
مجھ سے ترک گنہ عشق کا تو عہد نہ لے
کہ میں انسان ہوں ممکن ہے خطا ہو جانا
لذت عشق کی مضبوط ہوئیں بنیادیں
آ گیا درد محبت کو دوا ہو جانا
وہ گرہ بندیٔ تقدیر تصور میں ترے
وہ تبسم کا ترے عقدہ کشا ہو جانا
جذبۂ عشق کی یہ شان تلون توبہ
کبھی درد اور کبھی دست دعا ہو جانا
آرزوؔ کی قسم اے کوچۂ جاناں تجھ کو
کس سے سیکھا ترے ذروں نے خدا ہو جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.