یخ بستہ ٹھنڈکوں میں اجالا جڑا ہوا
یخ بستہ ٹھنڈکوں میں اجالا جڑا ہوا
کہرے کے ساتھ راہ پہ کوڑا پڑا ہوا
اب بھی بلند تر ہیں سپاہ خدا کے سر
پرچم ہے اب بھی چوب علم پر چڑھا ہوا
نمرود کی چتا کہیں پاٹا ہے کربلا
ہر جگ میں امتحان ہمارا کڑا ہوا
بے آبرو ہے فن ابھی آواز بے بدن
سر پر ابھی ہے ہجر کا بادل کھڑا ہوا
چاہت کی انتہا کبھی تیری مری وفا
اجرا کا ماجرا کبھی کچا گھڑا ہوا
کچھ خواب کچھ گلاب تھے چہرے کے آس پاس
دیکھا تجھے تو حوصلہ دل کو بڑا ہوا
جگ جیونوں سے روح تری روح میں نہاں
جگ جیونوں سے دل ترے دل سے اڑا ہوا
دلبر کے درشنا سے درکتی ہوئی نظر
اکھیوں سڑی سلکھیوں کو نشہ لڑا ہوا
چپکی تھی پنکھڑی کوئی اس لب سے ایک شب
آموں کا بور تھا سر گیسو جھڑا ہوا
- کتاب : Ban Baas (Pg. 161)
- Author : Naasir Shahzaad
- مطبع : Alhamd Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.