یکساں سبھی کا حال نہیں ہے تو کیوں نہیں
یکساں سبھی کا حال نہیں ہے تو کیوں نہیں
تجھ کو جو یہ خیال نہیں ہے تو کیوں نہیں
تنقید و طنز کی سبھی ضربوں کے باوجود
شیشوں میں کوئی بال نہیں ہے تو کیوں نہیں
آئینوں کو دکھا سکیں بے خوف آئنہ
لوگوں میں یہ مجال نہیں ہے تو کیوں نہیں
بس ایک ہی سوال مسیحائے وقت سے
زخموں کا اندمال نہیں ہے تو کیوں نہیں
دھوکے دغا فریب سیاست کو کیوں عروج
شاعر کو یہ خیال نہیں ہے تو کیوں نہیں
ہولی تو آئی ہے وہی لیکن ہے بات کیا
چہروں پہ وہ گلال نہیں ہے تو کیوں نہیں
کچھ فکر ہو تو تجھ کو سعادتؔ یہ فکر ہو
تیری کوئی مثال نہیں ہے تو کیوں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.