Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یقین جس کا ہے وہ بات بھی گماں ہی لگے

جے پی سعید

یقین جس کا ہے وہ بات بھی گماں ہی لگے

جے پی سعید

MORE BYجے پی سعید

    یقین جس کا ہے وہ بات بھی گماں ہی لگے

    وہ مہربان ہے لیکن بلائے جاں ہی لگے

    ہم اتنی مرتبہ گزرے ہیں آزمائش سے

    وہ سیدھی بات بھی پوچھے تو امتحاں ہی لگے

    ترس گئے ہیں کہ کھل کر کسی سے بات کریں

    ہر آشنا ہمیں غیروں کا راز داں ہی لگے

    ہو جیسے کیفیت دل کا آئنہ منظر

    وہ ہم سفر ہو تو صحرا بھی گلستاں ہی لگے

    میں جیسے مرکزی کردار ہوں کہانی کا

    کوئی فسانہ ہو وہ میری داستاں ہی لگے

    ترے خیال سے نسبت کا اب یہ عالم ہے

    کہیں جھکاؤں جبیں تیرا آستاں ہی لگے

    مرے وطن کے سبھی لوگ چاند تارے ہیں

    زمین اس کی مجھے جیسے آسماں ہی لگے

    سعیدؔ باد سماعت نوائے مطرب ہے

    خوشی کا گیت بھی اب نغمۂ فغاں ہی لگے

    مأخذ :
    • کتاب : Shakh-e-Gul (Pg. 34)
    • Author : Qazi Gaus Muhiuddin Ahmed Siddique
    • مطبع : Matla-e-adab Publisher (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے