یقین کیسے کروں گا گماں میں رہتا ہوں
یقین کیسے کروں گا گماں میں رہتا ہوں
چراغ ہوں کسی اندھے مکاں میں رہتا ہوں
چہار سمت اجالا ہے میرے ہونے سے
میں ہر طرف ہوں مگر درمیاں میں رہتا ہوں
مجھے تلاش کرو مجھ سے گفتگو کر لو
میں اپنے حرف میں اپنے بیاں میں رہتا ہوں
حقیر سا مرا کردار ہے کہانی میں
مثال گرد کہیں کارواں میں رہتا ہوں
صدا بھی اپنی ہی آتی ہے میرے کانوں میں
جہاں بھی رہتا ہوں اپنے گماں میں رہتا ہوں
نہ صبح کوئی یہاں اور نہ شام ہے اپنی
کسی سے کیسے کہوں گا کہاں میں رہتا ہوں
نہ بام و در ہیں نا دیوار ہے کوئی جس کی
میں آج کل کسی ایسے مکاں میں رہتا ہوں
مجھے بھی یاد کرے گا کبھی کوئی ہمدمؔ
کہیں تو میں بھی کسی داستاں میں رہتا ہوں
- کتاب : Waraq-e-saadah (Gazals) (Pg. 102)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Hamdam Kashmiri, Khan Mahel, Shrinagar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.