یقین کر لے سر شام کوئی چارہ نہیں
یقین کر لے سر شام کوئی چارہ نہیں
بنا دیے کے اندھیرے ترا گزارا نہیں
ہمیں ہیں مرکزی کردار پوچھ لو اس سے
ابھی تک اس نے کہانی میں ہم کو مارا نہیں
بدل تو دی ہے ہر اک چیز اس نے کمرے کی
مگر ہمیں ابھی دیوار سے اتارا نہیں
ہمیں خبر ہے کہ منزل تو ایک ہے لیکن
جدھر زمانہ ہے وہ راستہ ہمارا نہیں
جدا ہوئے ہیں تو ہم ایک ہو بھی سکتے ہیں
خلا ہے درمیاں دریاؤں کا کنارا نہیں
یہ راز کھول دیا کب کا دشت و صحرا نے
بغیر مجنوں کے لیلیٰ ترا گزارا نہیں
تمام اہل ادب کی یہ رائے ہے دلبرؔ
غزل کے فن پہ کسی کا کوئی اجارا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.