یقیں کے بعد یہ دیکھا کہ پھر گماں ٹوٹے
یقیں کے بعد یہ دیکھا کہ پھر گماں ٹوٹے
وہ آندھیاں تھیں کہ سارے ہی سائباں ٹوٹے
فصیل شہر کی ڈالیں جنہوں نے بنیادیں
وہ ہاتھ دستکیں دیتے ہوئے یہاں ٹوٹے
پھر ایک بار لڑائی تھی اپنی سورج سے
ہم آئینوں کی طرح پھر یہاں وہاں ٹوٹے
ہمارے موسم دل کو نظر یہ کس کی لگی
یہ کن ہواؤں میں رشتوں کے آشیاں ٹوٹے
نہ صرف یہ کہ گریں ان پہ بجلیاں سیدھی
تلاش حق کے اسیروں پہ آسماں ٹوٹے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.