یقیں کیے ہوئے ہیں وہ گمان سے پہلے
یقیں کیے ہوئے ہیں وہ گمان سے پہلے
سگندھ آ رہی ہے زعفران سے پہلے
مجھے ہی میرے اہم نے گرا دیا ایسا
میں تھک گیا ذرا سا اب اڑان سے پہلے
مجھے نہیں ملا موقع وفا نبھانے کا
میں فیل ہو گیا تھا امتحان سے پہلے
یہ دھیان میں رکھو کے جب بھی ہو کوئی سنکوچ
یہ من سنائے گا ہی سچ کو کان سے پہلے
یہ دھرم پنہ نبھانے کا یگ نہیں ہے اب
استیہ بیچ میں رکھا ہے گیان سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.