یقیں مانو یہ میرے ہونٹ یوں نیلے نہیں ہوتے
یقیں مانو یہ میرے ہونٹ یوں نیلے نہیں ہوتے
اگر یہ لوگ سانپوں سے بھی زہریلے نہیں ہوتے
اگر ہر بات پر میں ان کی ہاں میں ہاں ملا دیتا
مرے یاروں کے لہجے اتنے نوکیلے نہیں ہوتے
کوئی تو بات ایسی ہے جسے ہم سے چھپاتے ہو
یہ پلکوں کے کنارے بے سبب گیلے نہیں ہوتے
اگر میں حق پرستی چھوڑ کر باطل سے مل جاتا
مرے رستوں میں پھول ہوتے یہ پتھریلے نہیں ہوتے
ستاروں پر کمندیں ڈالنے کا کیا کوئی سوچے
یہاں تو بیٹیوں کے ہاتھ ہی پیلے نہیں ہوتے
میں اک پل میں بناتا ہوں اناؤں کے پہاڑ اظہرؔ
پر اگلے پل یہ سارے ریت کے ٹیلے نہیں ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.