Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یقین سے بھی گئے اور گمان سے بھی گئے

غالب دریب

یقین سے بھی گئے اور گمان سے بھی گئے

غالب دریب

MORE BYغالب دریب

    یقین سے بھی گئے اور گمان سے بھی گئے

    وفور عشق میں ہم تیرے دھیان سے بھی گئے

    چلی یہ کیسی ہوا صاحبان عز و وقار

    ذرا سی دیر لگی اپنی شان سے بھی گئے

    کسی طرح سے وفا تو نبھا دی ہم نے مگر

    ہمیں یہ دکھ ہے کہ ہم اپنی جان سے بھی گئے

    رہے زمیں پہ تو باقی پرندگی نہ رہی

    اڑے تو یوں کہ پھر اپنی اڑان سے بھی گئے

    بہت حقیر سہی قدر اپنے فن کی کریں

    نہ یہ رہا تو میاں شہد و نان سے بھی گئے

    کہ صاف گوئی و حق گوئی کے جنوں میں دریبؔ

    ہم ایسے لوگ تو اپنی زبان سے بھی گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے