یقیں ان پہ لانے کو جی چاہتا ہے
یقیں ان پہ لانے کو جی چاہتا ہے
فریبوں میں آنے کو جی چاہتا ہے
ستاروں میں او دور سے ہنسنے والے
ترے پاس آنے کو جی چاہتا ہے
بہ زور نیاز آستاں کو کسی کے
جبیں تک بلانے کو جی چاہتا ہے
محبت میں اتنا ہوں محو محبت
انہیں بھی بھلانے کو جی چاہتا ہے
حسیں جس کے دن ہوں حسیں جس کی راتیں
وہ دنیا بسانے کو جی چاہتا ہے
قسم ہے تجھے مسکرا بے تکلف
مٹا گر مٹانے کو جی چاہتا ہے
جہاں تم فروزاں نظر آ رہے ہو
وہیں جگمگانے کو جی چاہتا ہے
ہے جس میں خود اپنی تجلی کا دھوکا
وہ پردہ اٹھانے کو جی چاہتا ہے
سلامت رہے رفعت عشق ہمدم
کہاں سر جھکانے کو جی چاہتا ہے
دم صبح لب بستہ کلیوں کو جا کر
شفاؔ گدگدانے کو جی چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.