Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یقیناً بے اماں بے آسرا ہونے سے ڈرتا ہے

راہی حمیدی چاند پوری

یقیناً بے اماں بے آسرا ہونے سے ڈرتا ہے

راہی حمیدی چاند پوری

MORE BYراہی حمیدی چاند پوری

    یقیناً بے اماں بے آسرا ہونے سے ڈرتا ہے

    یہ شہر زندگی پھر کربلا ہونے سے ڈرتا ہے

    تری ہی ذات میں نور خداوندی ہے جلوہ گر

    تعجب ہے کہ تو خود میں فنا ہونے سے ڈرتا ہے

    یہ کیسا آئنہ ہے جو حقیقت کو چھپاتا ہے

    وہ آئینہ ہی کیا جو آئنہ ہونے سے ڈرتا ہے

    اسے توہین بال و پر نہ کہیے گا تو کیا کہیے

    وہ طائر جو گرفتار ہوا ہونے سے ڈرتا ہے

    نہ جانے ارتقا کی کون سی منزل میں ہے دنیا

    کہ بیٹا بھی اب اپنے باپ کا ہونے سے ڈرتا ہے

    اسے ہم انتہائے احتیاط عشق کہتے ہیں

    فقیر عشق در پر بھی کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : سائبان غزل (Pg. 53)
    • Author : راہی حمیدی
    • مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے