Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ آگ محبت کی بجھائے نہ بجھے ہے

اسریٰ رضوی

یہ آگ محبت کی بجھائے نہ بجھے ہے

اسریٰ رضوی

MORE BYاسریٰ رضوی

    یہ آگ محبت کی بجھائے نہ بجھے ہے

    بجھ جائے جو اک بار جلائے نہ جلے ہے

    ٹوٹا جو بھرم رشتوں میں احساس و وفا کا

    سو طرح نبھاؤ تو نبھائے نہ نبھے ہے

    خوابوں کا محل یوں ہی بنایا نہ کرو تم

    تعمیر جو ہو جائے گرائے نہ گرے ہے

    دہلیز پہ دل کی جو قدم رکھے ہے کوئی

    ٹک جائے ہے ایسے کے ہلائے نہ ہلے ہے

    ہے باغ محبت میں وفا کا جو حسیں گل

    مرجھا جو گیا پھر تو کھلائے نہ کھلے ہے

    دل چیز ہے ایسی کہ اجڑ جائے جو ایک بار

    پھر لاکھ بساؤ تو بسائے نہ بسے ہے

    کیوں نقش لیے چشم تصور میں پھرو ہو

    ہو جائے یہ گہرا تو مٹائے نہ مٹے ہے

    کوشش تو بہت کی ہے کہ دھل جائے ہر اک عکس

    اک شکل ہے ایسی کہ بہائے نہ بہے ہے

    دیکھ آئی ہیں شاید کہیں محبوب کو اپنے

    آنکھوں کی چمک آج چھپائے نہ چھپے ہے

    باتوں من جو کر جائے ہے اقرار محبت

    پھر بات کوئی اس سے بنائے نہ بنے ہے

    ہر گام قدم اپنا سنبھالے رکھو اسریٰؔ

    دامن پہ لگا داغ چھڑائے نہ چھٹے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے