یہ آگہی مری کچھ کام ایسا کر جائے
یہ آگہی مری کچھ کام ایسا کر جائے
جدھر جدھر میں چلوں ساتھ رہ گزر جائے
جو وقت آئے گا سب کچھ تباہ کر دے گا
دعائیں مانگو یہیں وقت اب ٹھہر جائے
میں تھک چکا ہوں یہ سمجھا کے اپنے لوگوں کو
ادھر نہ جاؤ جدھر کوئی راہبر جائے
ٹکی ہوئی ہے نظر اب زوال منظر پر
کبھی کبھی تو یہ بھٹکے ادھر ادھر جائے
وہ چاند چھپ گیا جو داد حسن چاہتا تھا
تو کس کے واسطے اب بام پر نظر جائے
بدلتی رت کی ادا دیکھ کر خیال آیا
ہوا کے ساتھ کسی دن نہ اپنا سر جائے
عبادتوں میں ہوں شامل محبتیں بھی ریاضؔ
کوئی تو راستہ ایسا کسی نگر جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.