Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ آئینہ ہے آئینہ تماشہ ہو نہیں سکتا

قوس صدیقی

یہ آئینہ ہے آئینہ تماشہ ہو نہیں سکتا

قوس صدیقی

MORE BYقوس صدیقی

    یہ آئینہ ہے آئینہ تماشہ ہو نہیں سکتا

    جسے سچ بولنا آتا ہو رسوا ہو نہیں سکتا

    بہت مشکل سے تحریکیں کبھی تاریخ بنتی ہیں

    کسی پتھر کا نقش و نام کتبہ ہو نہیں سکتا

    خدا موجود ہے اس میں یہ میری ماں کا آنچل ہے

    یہ عرش آفریں کچھ ہو شکستہ ہو نہیں سکتا

    مجھے مجبور مت کرنا میری مجبوریاں بھی ہیں

    میں تیرا دوست ہوں پر تیرے جیسا ہو نہیں سکتا

    کسی سادہ ورق پر بھی کوئی خط کھینچ لیتا ہے

    یہ بندہ فطرتاً اے قوسؔ تنہا ہو نہیں سکتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے