یہ عالم ہو تو پھر دل کو بھلا کیوں کر قرار آئے
یہ عالم ہو تو پھر دل کو بھلا کیوں کر قرار آئے
کسی کی یاد جب رہ رہ کے دل میں بار بار آئے
عجب انداز سے مستانہ وار ان کا شباب آیا
چھلکتا جام لے کر جیسے کوئی بادہ خوار آئے
محبت دونوں جانب پیروی کرتی رہے لیکن
نہ ان کو اعتبار آئے نہ مجھ کو اعتبار آئے
قفس ہی جب نشیمن ہے تو رونا کیا بہاروں کا
بلا سے اب گلستاں میں خزاں آئے بہار آئے
قرار و بے قراری لازم و ملزوم ہیں دونوں
نہ فرمانؔ اس پہ حرف آئے نہ اس پر کوئی بار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.