یہ آنکھ کیسے بنی ہیں پتھر کسے بتائیں کسے سنائیں
یہ آنکھ کیسے بنی ہیں پتھر کسے بتائیں کسے سنائیں
ستم جو ڈھائے گئے ہیں ہم پر کسے بتائیں کسے سنائیں
ٹپک رہا ہے لہو مسلسل بدن کے اندر کئی برس سے
بدن کا یہ خوفناک منظر کسے بتائیں کسے سنائیں
کوئی اپاہج گھسٹ گھسٹ کر تلاشتا ہے علاج اپنا
جو چل رہا ہے ہمارے اندر کسے بتائیں کسے سنائیں
بدن کو کیسے سزا ملے گی فرار ہے روح قتل کر کے
قفس بھی اب تو نہیں میسر کسے بتائیں کسے سنائیں
خدایا دستار دو ہمیں یا گرا دو خنجر ہمارے سر پر
گزر رہی ہے جو برہنہ سر کسے بتائیں کسے سنائیں
تمہارے پہلو میں جب سے آکر رقیب بیٹھا اسی سمے سے
ہماری رگ میں گڑا ہے نشتر کسے بتائیں کسے سنائیں
نہیں بچی اب کوئی تمنا وہ سنگ دل غرق ہو چکا ہے
یہاں پے برپا ہوا تھا محشر کسے بتائیں کسے سنائیں
سفرؔ لگاتار ایک ہی سمت چل رہا ہے کئی دنوں سے
بچھڑ گیا ہے ہمارا رہبر کسے بتائیں کسے سنائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.