یہ آنکھیں ہیں تو سر کٹا کر رہیں گی
یہ آنکھیں ہیں تو سر کٹا کر رہیں گی
کسو سے ہمیں یاں لڑا کر رہیں گی
اگر یہ نگاہیں ہیں کم بخت اپنی
تو کچھ ہم کو تہمت لگا کر رہیں گی
یہ سفاکیاں ہیں تو جوں مرغ بسمل
ہمیں خاک و خوں میں ملا کر رہیں گی
کیا ہم نے معلوم نظروں سے تیری
کہ نظریں تری ہم کو کھا کر رہیں گی
یہ آئیں ہیں تو ایک دن آسماں کو
جلا کر کھپا کر اڑا کر رہیں گی
اگر گردشیں آسماں کی یہی ہیں
تو ہم کو بھی گردش میں لا کر رہیں گی
یہ آنکھیں ہیں تو ایک دن مصحفیؔ کو
نگاہوں کے اندر فنا کر رہیں گی
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwa) (Pg. 359)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.