یہ آنسو کس لئے رکتا نہیں ہے
سمندر تو کہیں پیاسا نہیں ہے
کہیں پتھرا نہ جائیں اس کی آنکھیں
بچھڑ کر مجھ سے وہ رویا نہیں ہے
قیامت دل پے نہ گزرے تو کہنا
تمہارا دل ابھی ٹوٹا نہیں ہے
سلامت ہیں سبھی کمروں کے شیشے
کوئی پتھر ابھی آیا نہیں ہے
نکل جاؤ کہیں تم اے پرندو
ہوا نے راستہ روکا نہیں ہے
کنارہ ہوں میں اک سوکھی ندی کا
کوئی دریا مجھے سمجھا نہیں ہے
ادب سے اس لیے ہے دور راہیؔ
بزرگوں میں ابھی بیٹھا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.