یہ اب کھلا کہ کوئی بھی منظر مرا نہ تھا
یہ اب کھلا کہ کوئی بھی منظر مرا نہ تھا
میں جس میں رہ رہا تھا وہی گھر مرا نہ تھا
میں جس کو ایک عمر سنبھالے پھرا کیا
مٹی بتا رہی ہے وہ پیکر مرا نہ تھا
موج ہوائے شہر مقدر جواب دے
دریا مرے نہ تھے کہ سمندر مرا نہ تھا
پھر بھی تو سنگسار کیا جا رہا ہوں میں
کہتے ہیں نام تک سر محضر مرا نہ تھا
سب لوگ اپنے اپنے قبیلوں کے ساتھ تھے
اک میں ہی تھا کہ کوئی بھی لشکر مرا نہ تھا
- کتاب : Mahr-e-Do Neem (Pg. 170)
- Author : iftikhaar aarif
- مطبع : Educational Publishing House (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.