یہ اہل خرد دیر و حرم دیکھ رہے ہیں
یہ اہل خرد دیر و حرم دیکھ رہے ہیں
جو سب نے نہ دیکھا ہے وہ ہم دیکھ رہے ہیں
ہم گیسوئے حالات میں خم دیکھ رہے ہیں
تقدیر میں جو کچھ ہے رقم دیکھ رہے ہیں
غم یہ تو نہیں ہے ہمیں غم گھیرے ہوئے ہیں
غم یہ ہے کہ ہر آنکھ کو نم دیکھ رہے ہیں
تاریک مکانوں کو ضیا ہم سے ملی ہے
اب تجھ کو پریشاں شب غم دیکھ رہے ہیں
حل تو انہیں کرنے ہیں یہ اردو کے مسائل
جملوں میں مرے کتنا ہے دم دیکھ رہے ہیں
جس ہاتھ کو لکھنے کا سلیقہ نہیں آیا
اس ہاتھ میں سونے کی قلم دیکھ رہے ہیں
حاصل ہے ہمیں مستؔ یہ معراج محبت
ہر وقت تصور میں حرم دیکھ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.