یہ ایسا ہوتا ہے آتش فشان سے پہلے
یہ ایسا ہوتا ہے آتش فشان سے پہلے
درک رہی ہیں زمینیں چٹان سے پہلے
نئی رتوں سے جواں حوصلے ہی غائب ہیں
پرندے ٹوٹ رہے ہیں اڑان سے پہلے
پھر اس کے بعد مرے غم کو نیند آئے گی
ستارے ٹوٹیں گے کچھ آسمان سے پہلے
یہ شین و قاف تو از خود ہی ٹھیک ہو جائیں
بناؤ رابطہ اردو زبان سے پہلے
یہ بچپنا بھی جوانی بھی اور بڑھاپا بھی
کئی پڑاؤ ملیں گے مکان سے پہلے
نشان دل تو ہے بیتاب زخم کھانے کو
نظر کا تیر تو نکلے کمان سے پہلے
ہمیں ملا ہے یہ اجداد سے وراثت میں
ہم اپنی آن بچاتے ہیں جان سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.