یہ الگ بات کہ پیشانی پہ بل آئے گا
یہ الگ بات کہ پیشانی پہ بل آئے گا
غور کرتے رہو کچھ حل بھی نکل آئے گا
بیج بھی ڈال دے امید ثمر بھی تج دے
جب تری نسل جواں ہوگی تو پھل آئے گا
مصلحت اوڑھ کے چپ چاپ تماشا بن جا
جو بھی آئے گا مخالف ترے حل آئے گا
ایک قانون مکافات عمل ہے ظالم
آج جو کرتا ہے تو سامنے کل آئے گا
عمر گزری ہے کبھی دید کی لذت مل جائے
جانے کب میری نگاہوں میں وہ پل آئے گا
دانشاؔ بزم میں ان کی تو غزل جھوم کے پڑھ
ان کی جانب سے بھی کچھ رد عمل آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.