Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ الگ بات کہ رہ رہ کے صدا آئی ہے

ناصر امروہوی

یہ الگ بات کہ رہ رہ کے صدا آئی ہے

ناصر امروہوی

MORE BYناصر امروہوی

    یہ الگ بات کہ رہ رہ کے صدا آئی ہے

    میں نے بھی اب کے نہ سننے کی قسم کھائی ہے

    اب وہ اک نام پکاروں تو زباں چھل جائے

    ہاں وہی نام کہ جو حاصل گویائی ہے

    رات دن یار کی گلیوں میں پڑا رہتا ہوں

    عشق کا عشق ہے رسوائی کی رسوائی ہے

    ایسی تنہائی کا عالم ہے کہ دل ڈوب گیا

    اور اس پر یہ غضب ہے تیری یاد آئی ہے

    تم اگر خون بھی رؤو تو بھلا کیا حاصل

    ہم نہ کہتے تھے وہ لڑکی بڑی ہرجائی ہے

    ہائے وہ آنکھیں جو روشن ہیں تصور میں مرے

    ہائے وہ شکل جو غزلوں میں اتر آئی ہے

    اب یہ عالم ہے کہ اشعار میں خوں تھوکتا ہوں

    اور وہ کہتے ہیں فقط قافیہ پیمائی ہے

    عشق جا نکلا تھا پھر کوئے ملامت کی طرف

    عقل پھر کھینچ کے دیوانے کو لے آئی ہے

    ہائے وہ عالم صد شوق اسے چوم لیا

    تیرا پیغام جو چپکے سے صبا لائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے