یہ الگ بات کہ وہ مجھ سے خفا رہتا ہے
یہ الگ بات کہ وہ مجھ سے خفا رہتا ہے
میں اک انسان ہوں اور مجھ میں خدا رہتا ہے
میری باتوں میں بہت اس کی جھلک آتی ہے
اس کے لہجے میں مرا ذہن بسا رہتا ہے
قید میں اس سے بہادر نہ کوئی دیکھا تھا
اب جو آزاد ہے تھوڑا سا ڈرا رہتا ہے
اور لوگوں کی نگاہوں میں برا ہو لیکن
اپنی نظروں میں بھی گر جائے تو کیا رہتا ہے
پل سے گزرے تو ندی دھیان سے دیکھی ہم نے
ورنہ منظر یہ نگاہوں سے چھپا رہتا ہے
- کتاب : Soch Samajh (Pg. 56)
- Author : Salman Akhtar
- مطبع : Star Publishers Pvt.Ltd, N. Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.