یہ اپنے آپ پہ تعزیر کر رہی ہوں میں
یہ اپنے آپ پہ تعزیر کر رہی ہوں میں
کہ اپنی سوچ کو زنجیر کر رہی ہوں میں
ہواؤں سے بھی نبھانی ہے دوستی مجھ کو
دئے کا لفظ بھی تحریر کر رہی ہوں میں
نہ جانے کب سے بدن تھے ادھورے خوابوں کے
تمھاری آنکھ میں تعبیر کر رہی ہوں میں
دریچہ کھولے ہوئے رنگ اور خوشبو کا
سہانی شام کو تصویر کر رہی ہوں میں
دعائیں مانگ رہی ہوں ہوا رہے جاہل
گھروندہ ریت پہ تعمیر کر رہی ہوں میں
وہ منتظر ہے مرا کب سے خود پہ رات اوڑھے
شبانہؔ صبح سی تاخیر کر رہی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.