یہ ارمان جب تک مچلتے رہیں گے
یہ ارمان جب تک مچلتے رہیں گے
ہزاروں ہی غم دل میں پلتے رہیں گے
صدا ہاتھ سچائی کا ہم نے تھاما
خبر کیا تھی بازو ہی گلتے رہیں گے
سلامت رہیں گی یہ سانسیں جہاں تک
نگاہوں میں ہم سب کی کھلتے رہیں گے
سیاست کی بازی وطن نوچ لے گی
کفن اف شہیدوں کے ڈھلتے رہیں گے
بہت تلخ لہجہ ہے دنیا کا یارو
کہاں تک بھلا یوں ہی جلتے رہیں گے
نصیبوں سے ملتے ہیں غم یہ سمجھ کر
فقط خود کو خود سے ہی چھلتے رہیں گے
کبھی سارتھیؔ تو قدم روکنا مت
یہ چھالے تو یوں ہی ابلتے رہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.