Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ارض کیا ہے خلا کیا ہے اور سما کیا ہے

شارق بلیاوی

یہ ارض کیا ہے خلا کیا ہے اور سما کیا ہے

شارق بلیاوی

MORE BYشارق بلیاوی

    یہ ارض کیا ہے خلا کیا ہے اور سما کیا ہے

    تری ہی ذات ہے ہر سو ترے سوا کیا ہے

    یہ مشغلہ ہے تماشہ ہے سلسلہ کیا ہے

    بنا بنا کے مٹاتا ہے ماجرا کیا ہے

    جو سوز دل سے مبرا ہو وہ دعا کیا ہے

    جو روح میں نہ اتر جائے وہ صدا کیا ہے

    سنبھالا در کو تو دیوار گر پڑی لوگو

    یہ اتفاق اگر ہے تو سانحہ کیا ہے

    فنا ہو جس کا مقدر اسے شمار نہ کر

    بس ایک ہی کا تصور ہے دوسرا کیا ہے

    نہ جیب ہے نہ گریباں نہ اب گمان حیات

    ہمارے پاس تری یاد کے سوا کیا ہے

    حصار ذات سے اپنی اگر نکل جائے

    تو پھر نہ پوچھ کہ انساں کا مرتبہ کیا ہے

    خلش بھی چاہئے رسم و رہ محبت میں

    ملے نہ درد کی لذت تو پھر وفا کیا ہے

    جنوں کے دور میں آداب عشق کیا شارقؔ

    کسے خبر ہے روا کیا ہے ناروا کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے