یہ اشک غم نہیں اظہار بیکسی کے لئے
یہ اشک غم نہیں اظہار بیکسی کے لئے
چراغ میں نے جلائے تھے روشنی کے لئے
ترے شباب کی خوشبو ہو جن کے دامن میں
کہاں سے لاؤں وہ الفاظ شاعری کے لئے
خوشی کے ساتھ غموں کا بھی کچھ سلیقہ ہو
شعور درد بھی لازم ہے آدمی کے لئے
فریب جبہ و دستار دے نہ یوں مجھ کو
خلوص شرط ہے اے دوست بندگی کے لئے
کسی کو آج یہاں آخرت کی فکر نہیں
سب اہتمام ہے دو دن کی زندگی کے لئے
ہر ایک سانس میں کم ہو رہی ہے عمر رواں
اجل سے ہاتھ ملاتا ہوں زندگی کے لئے
یہ اور بات نہ موقع ملا سنانے کا
غزل کہی تھی یہ رضواںؔ نے آپ ہی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.