Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ اور بات ہے بد نامیوں کے گھر میں رہا

ناظم جعفری

یہ اور بات ہے بد نامیوں کے گھر میں رہا

ناظم جعفری

MORE BYناظم جعفری

    یہ اور بات ہے بد نامیوں کے گھر میں رہا

    یہی بہت ہے کہ میں آپ کی نظر میں رہا

    نہ راستوں کا پتہ تھا نہ منزلیں معلوم

    سفر تمام ہوا اور میں سفر میں رہا

    کسی کی زلف کا سایہ کہاں نصیب ہوا

    تمام عمر سلگتی سی دوپہر میں رہا

    ہزاروں قافلے منزل پہ جا کے لوٹ آئے

    میں سنگ میل کی مانند رہ گزر میں رہا

    وہ جس نے رکھ دئے دشمن کے سامنے ہتھیار

    امیر فوج کی فہرست معتبر میں رہا

    خود اپنے جسم کی پرچھائیوں میں سو جاؤ

    خزاں کا دور ہے سایہ کہاں شجر میں رہا

    قدم قدم پہ لگی ٹھیس آبگینوں کو

    خیال خاطر احباب سیم و زر میں رہا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے