یہ اور بات ہے کہ سہارا نہیں بنے
یہ اور بات ہے کہ سہارا نہیں بنے
لیکن کسی کی راہ کا کانٹا نہیں بنے
یاروں کے ہم نے عیب چھپائے ہیں بارہا
ان کو بچایا خود بھی تماشہ نہیں بنے
دشوار راستوں کا انہیں تجربہ نہیں
منزل جو لوگ بن گئے رستا نہیں بنے
انسان ہی تو بن نہیں پائے جو اہم تھا
ویسے تو لوگ بننے کو کیا کیا نہیں بنے
تم سے بڑی امید لگا رکھی تھی مگر
تم بھی تو میرے حق میں مسیحا نہیں بنے
نصرتؔ وہ ہم سے اس لیے ناراض ہیں کہ ہم
ان کی بلائی بھیڑ کا حصہ نہیں بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.