یہ اور بات کہ آنکھیں ہماری نم بھی نہیں
یہ اور بات کہ آنکھیں ہماری نم بھی نہیں
مگر ملال زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں
میں اس مقام پہ پہنچا ہوں مر کے ہم سفراں
کسی کا ساتھ میسر نہیں تو غم بھی نہیں
کرم کی خیر توقع کسی سے کیا کرتے
وہ بے رخی ہے کہ اپنوں کے اب ستم بھی نہیں
کسی کو حال سنائیں تو کیا سنائیں ہم
تمہیں تو یار تمیز عطائے غم بھی نہیں
تھکن کا شور مچاتے ہوئے نہیں تھکتے
وہ جن کی راہ میں رخنہ تو دور خم بھی نہیں
نہیں کہ صرف نظارے ہی ماند پڑنے لگے
ظہیرؔ آنکھ کی حیرت میں اب وہ دم بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.