Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ اور بات کہ آنسو بہا نہیں سکتے

ریاض حنفی

یہ اور بات کہ آنسو بہا نہیں سکتے

ریاض حنفی

MORE BYریاض حنفی

    یہ اور بات کہ آنسو بہا نہیں سکتے

    بچھڑ کے تجھ سے مگر مسکرا نہیں سکتے

    امیر باپ کے بیٹوں کو شرم آتی ہے

    کسی کی راہ کا پتھر ہٹا نہیں سکتے

    ہم آفتاب کی بستی کے رہنے والے ہیں

    ہمیں ہواؤں کے جھونکے بجھا نہیں سکتے

    یہی علاقہ تو شہباز کا علاقہ ہے

    یہاں چھتوں پہ کبوتر اڑا نہیں سکتے

    وہ بے گناہوں کا قاتل ہے قتل ہی ہوگا

    فرشتے اس کی حفاظت کو آ نہیں سکتے

    مشاہدوں کا اثاثہ اگر سلامت ہے

    پرانے لوگ نئے زخم کھا نہیں سکتے

    ہمیں تو اس لیے سہنا ہے مفلسی کا عذاب

    ضمیر بیچ کے دولت کما نہیں سکتے

    ہماری راہ میں چٹان ہو کہ دریا ہو

    بڑھا دئے ہیں قدم تو ہٹا نہیں سکتے

    ہمارے ساتھ دعاؤں کے قافلے ہیں ریاضؔ

    ہماری راہ میں طوفان آ نہیں سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے