یہ اور بات کہ آنسو بہا نہیں سکتے
یہ اور بات کہ آنسو بہا نہیں سکتے
بچھڑ کے تجھ سے مگر مسکرا نہیں سکتے
امیر باپ کے بیٹوں کو شرم آتی ہے
کسی کی راہ کا پتھر ہٹا نہیں سکتے
ہم آفتاب کی بستی کے رہنے والے ہیں
ہمیں ہواؤں کے جھونکے بجھا نہیں سکتے
یہی علاقہ تو شہباز کا علاقہ ہے
یہاں چھتوں پہ کبوتر اڑا نہیں سکتے
وہ بے گناہوں کا قاتل ہے قتل ہی ہوگا
فرشتے اس کی حفاظت کو آ نہیں سکتے
مشاہدوں کا اثاثہ اگر سلامت ہے
پرانے لوگ نئے زخم کھا نہیں سکتے
ہمیں تو اس لیے سہنا ہے مفلسی کا عذاب
ضمیر بیچ کے دولت کما نہیں سکتے
ہماری راہ میں چٹان ہو کہ دریا ہو
بڑھا دئے ہیں قدم تو ہٹا نہیں سکتے
ہمارے ساتھ دعاؤں کے قافلے ہیں ریاضؔ
ہماری راہ میں طوفان آ نہیں سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.