یہ اور بات کہ گملے میں اگ رہا ہوں میں
یہ اور بات کہ گملے میں اگ رہا ہوں میں
زبان بھول نہ پائے وہ ذائقہ ہوں میں
اندھیری شب میں حرارت بدن کی روشن رکھ
وہی کروں گا اشارہ جو کر رہا ہوں میں
سخن سفر میں بدن اس نے کھول رکھے ہیں
ذرا سا سایۂ دیوار چاہتا ہوں میں
میں چاہتا ہوں کہوں ایک نک چڑھی سی غزل
اگرچہ حلقۂ یاراں میں نک چڑھا ہوں میں
مجھے قریب سے دیکھو مجھے پڑھو سمجھو
نئے سفر نئے موسم کا قافلہ ہوں میں
- کتاب : pabarhana(poetry) (Pg. 121)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.