یہ اور بات کی صحبت میں ہیں امینوں کی
یہ اور بات کی صحبت میں ہیں امینوں کی
مگر وہ آبرو رکھتے نہیں حسینوں کی
ہمارے سینوں میں محفوظ ہے خدا کا کلام
کوئی لگائے نہ قیمت ہمارے سینوں کی
نکل پڑے ہیں جو اب نا خدا کو چھوڑے ہوئے
خبر تو لے کوئی ان ڈوبتے سفینوں کی
جہاں پہ صرف محبت پرست رہتے ہیں
وہاں پہ کوئی بھی قیمت نہیں زمینوں کی
ذرا سی بات بگڑتی ہے روٹھ جاتی ہیں
خراب لگتی ہے عادت یہ مہ جبینوں کی
خدا کے خوف سے ہٹ کر کہیں جو اور بہیں
نہیں ہے قدر ان اشکوں کے آبگینوں کی
ہمارا نام بھی آئے گا اس میں اے منہاجؔ
کبھی بنے گی جو فہرست نام چینوں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.