Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ باجے یہ گاجے یہ میلے یہ ٹھیلے

ظریف دہلوی

یہ باجے یہ گاجے یہ میلے یہ ٹھیلے

ظریف دہلوی

MORE BYظریف دہلوی

    یہ باجے یہ گاجے یہ میلے یہ ٹھیلے

    یہ سب جیتے جی کے ہیں سارے جھمیلے

    زباں پہ مری قفل ہی لگ گیا جو

    ملے بھی کہیں وہ اکیلے دکیلے

    یقیناً وہ انسان بار زمیں ہے

    پھلی پھوڑ کر جو نہ دے دکھ نہ جھیلے

    وہ مسکین صورت نظر بھولی بھالی

    مگر بات ایسی کہ بس چٹکی لے لے

    وہ بت آج بے طرح گم صم بنا ہے

    نہ کچھ منہ سے بولے نہ کچھ سر سے کھیلے

    تمہاری محبت میں اے جان ہم نے

    سدا دکھ ہی جھیلے ہیں پاپڑ ہی بیلے

    گرہ دو گرہ کی لنگوٹی میں ہم سب

    رہے مست و بے خود سدا پھاگ کھیلے

    نچایا ہے وہ ناچ تگنی کا تم نے

    کہ انسان سے بن گئے ہم بھنڈیلے

    نہیں شاعری میں ہوا کوئی ہمسر

    نہ ایرے نہ غیرے نہ ملٹن نہ شیلے

    تمہاری تلون مزاجی کے صدقے

    گہے شہد ہو گاہ کڑوے کریلے

    ظریفؔ آپ کا رنگ ہے سب سے چوکھا

    ظرافت میں ہیں آپ اکبرؔ کے چیلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے