یہ بار بار کا بہتان ہم پہ جھوٹا ہے
یہ بار بار کا بہتان ہم پہ جھوٹا ہے
ہمارا دل تو فقط ایک بار ٹوٹا ہے
وہ سنگلاخ چٹانیں ہمارے اندر ہیں
ہماری آنکھ کا چشمہ وہیں سے پھوٹا ہے
خوشی غمی میں برابر شریک ہوتے ہیں
چمن کے حال سے واقف ہر ایک بوٹا ہے
گلہ گزار ہوں میں دشمنوں سے اس لیے بھی
مجھے ہمیشہ مرے دوستوں نے لوٹا ہے
وہ جیسے مچھلی نکلتی ہے آ کے کانٹے سے
ہمارے ہاتھ سے دامن قضا کا چھوٹا ہے
ملے ہیں کتنے ہی قد کاٹھ والے لوگوں سے
جسے بھی دیکھیے اندر سے وہ زکوٹا ہے
لگے گی دیر تناور درخت بننے میں
ابھی تو ہجر یہ پروان چڑھتا بوٹا ہے
کہیں دراڑ وہ غم کا پہاڑ ٹوٹنے کی
زمین ٹوٹی ہے نہ آسمان ٹوٹا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.