Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ بات جان نہیں پایا آئینہ گر کیا

ذکی محفوظ

یہ بات جان نہیں پایا آئینہ گر کیا

ذکی محفوظ

MORE BYذکی محفوظ

    یہ بات جان نہیں پایا آئینہ گر کیا

    نہ ہو کوئی پس منظر تو پھر ہے منظر کیا

    ابھی تلک مری خانہ خرابیاں نہ گئیں

    چھپا ہے آج بھی شیطان میرے اندر کیا

    ہے سب ہماری عقیدت کی کار فرمائی

    وگرنہ دیوتا ہوتا ہے کوئی پتھر کیا

    کسی کی یاد میں جیتے ہیں اور مرتے ہیں

    ہے مشغلہ کوئی دنیا میں اس سے بہتر کیا

    ہماری پیاس تو شبنم سے بجھ بھی سکتی تھی

    ہمارے واسطے لائے ہو تم سمندر کیا

    چمک اٹھے مری پلکوں پہ اشک کے جگنو

    ہوئے ہیں داغ مرے دل کے پھر منور کیا

    یہ کیا ہوا ہے کہ بے ربط ہو گئے نقطے

    بدل گیا ہے مرے دائرے کا محور کیا

    چمکتی دھوپ ہے رستہ ہے یاد منزل ہے

    بتاؤ موسم دیوانگی میں اب گھر کیا

    ذکیؔ ہمیشہ نقوش غزل نکھارتے ہو

    تمہیں ہیں اس کی روایات ساری ازبر کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے