یہ بات مختلف ہے کہ پیاری ہے زندگی
یہ بات مختلف ہے کہ پیاری ہے زندگی
دیکھو بہت اداس گزاری ہے زندگی
اور سامنے ہے موت قفس کو لئے ہوئے
اوپر سے یہ عجب کہ شکاری ہے زندگی
سب کو نچا رہی ہے اشارے پہ اپنے تب
آئی ہمیں سمجھ کہ مداری ہے زندگی
دکھ اتنے ہیں کہ اپنا گلا گھونٹ لیں ابھی
لیکن کسی کے کہنے پہ جاری ہے زندگی
کل تک تو خوش مزاج تھا اچھا بھلا بھی تھا
لیکن یہ کیا کہ اس نے بھی ہاری ہے زندگی
یاسرؔ تمام رات یہی سوچتا تھا میں
ہم جیسے بیکسوں پہ ہی بھاری ہے زندگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.