یہ بازی خود ہے ہاری دیکھنے کو
یہ بازی خود ہے ہاری دیکھنے کو
تمہاری ہوشیاری دیکھنے کو
دھنک پاؤں پٹکنے لگ گئی ہے
تری نقش و نگاری دیکھنے کو
ہماری آنکھ اب پتھرا چکی ہیں
جہاں میں انکساری دیکھنے کو
سنا ہے عشق والے آ رہے ہیں
فقط جوڑی ہماری دیکھنے کو
تمہیں اس دور کا حاکم بنایا
یہی بے روزگاری دیکھنے کو
لکڑہاروں کا لشکر چل پڑا ہے
شجر کی آہ و زاری دیکھنے کو
تعلق کے گلے میں ڈال رسی
ہماری بے قراری دیکھنے کو
جو بیساکھی کے کاندھے پر کھڑے ہیں
ترستے ہیں سواری دیکھنے کو
یہ کیسا کھیل کھیلا دل سے تو نے
چلے آئیں مداری دیکھنے کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.