ان سے کرم کی رکھ امید ان کی عطا سے پیار کر
ان سے کرم کی رکھ امید ان کی عطا سے پیار کر
اے دل مبتلائے غم غم کو بھی خوش گوار کر
حسن یقین عاشقی اتنا تو پائیدار کر
خود پر بھی اعتماد رکھ ان پر بھی اعتبار کر
دل میں جو میرے زخم میں ان کا نہ اب شمار کر
سینۂ داغدار کو اور بھی داغدار کر
شورش آگہی کے ساتھ حسن شعور شرط ہے
ذوق جنوں نواز اب اور نہ شرمسار کر
تجھ سے ہنوز ہے نہاں فکر کا اک نیا جہاں
عزم و عمل سے زیست کے حسن کو آشکار کر
حاصل کائنات تھے بس وہی زندگی کے دن
ہم تیری بارگاہ میں آئے ہیں جو گزار کر
سینۂ تیرگی سے ہی پھوٹے گی ایک موج نور
منتظر حیات نو صبح کا انتظار کر
درد حیات درد دل درد فراق درد غم
یہ ہیں متاع لا زوال ان سے عزیزؔ پیار کر
- کتاب : Mehraab (Pg. 19)
- Author : Aziiz vaarsii
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.