یہ بستی جانی پہچانی بہت ہے
یہ بستی جانی پہچانی بہت ہے
یہاں وعدوں کی ارزانی بہت ہے
شگفتہ لفظ لکھے جا رہے ہیں
مگر لہجوں میں ویرانی بہت ہے
سبک ظرفوں کے قابو میں نہیں لفظ
مگر شوق گل افشانی بہت ہے
ہے بازاروں میں پانی سر سے اونچا
مرے گھر میں بھی طغیانی بہت ہے
نہ جانے کب مرے صحرا میں آئے
وہ اک دریا کہ طوفانی بہت ہے
نہ جانے کب مرے آنگن میں برسے
وہ اک بادل کہ نقصانی بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.