یہ بے حسی کہ ذرا بھی وہ پیش و پس میں نہ تھا
یہ بے حسی کہ ذرا بھی وہ پیش و پس میں نہ تھا
اسیر جیسے نشیمن میں تھا قفس میں نہ تھا
شکست حسن گوارا نہ تھی مجھے ورنہ
نہیں یہ بات کہ وہ میری دسترس میں نہ تھا
بھرم وفا کا خلوص نیاز نے رکھا
وگرنہ فرق کوئی عشق اور ہوس میں نہ تھا
نہ عدل کا تھا تقاضا نہ ظلم کا احساس
جو داد خواہ میں جذبہ تھا دادرس میں نہ تھا
گل و سمن کے سہارے خزاں در آئی تھی
اثر بہار چمن کا تو خار و خس میں نہ تھا
حصول شوق میں مجبور کشمکش دونوں
اسیر تھا وہ انا کا دل اپنے بس میں نہ تھا
کمی تھی اس میں مبارکؔ نہ اور کچھ لیکن
وہ اک خلوص تھا جو میرے ہم نفس میں نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.