یہ بھی ہے ایک طرز بغاوت ہوا کے ساتھ
یہ بھی ہے ایک طرز بغاوت ہوا کے ساتھ
ورنہ چراغ اور محبت ہوا کے ساتھ
تازہ گلاب حلقۂ شاخ نہال میں
جو برگ خشک ہے اسے نسبت ہوا کے ساتھ
تتلی کے پر پہ لکھ کے ترے نام کا پیام
کرتے ہیں گفتگو تری بابت ہوا کے ساتھ
آنچل خوشی سے اور کسی لہر میں اڑا
منسوب ہو گئی یہ شرارت ہوا کے ساتھ
کھولی ہوا نے پیر سے لپٹی تھکن کوئی
آئی کسی کے نام مسافت ہوا کے ساتھ
خوشبو کی دستکوں پہ دریچے تو کھولیے
ہے سبز موسموں کی بشارت ہوا کے ساتھ
خود ہی تو ساحلوں پہ گھروندے بنائے تھے
کیسے کریں گے آپ شکایت ہوا کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.