یہ بھی کیا کم ہے کہ ہم بیتاب حالت میں رہے
یہ بھی کیا کم ہے کہ ہم بیتاب حالت میں رہے
بن نہ پائے کچھ بھی لیکن دست قدرت میں رہے
ہم کو آنکھوں میں بسایا وقت نے مانند خواب
اور ہم تعبیر ہو جانے کی حسرت میں رہے
ہم نے صحرا ہو کہ گلشن ایک جیسا کر دیا
جس ٹھکانے بھی رہے زنجیر وحشت میں رہے
اب صلہ حسن عمل کا کیا ملا کیا جانیے
روشنی تھے ہم سو شعلے کی رفاقت میں رہے
خلوت جاں میں بڑی فرصت سے آ بیٹھا ہے غم
عرصۂ فرصت ملا تو ہم بھی فرصت میں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.