یہ بھی مرے نصیب کی ہے بات کچھ نہ کچھ
یہ بھی مرے نصیب کی ہے بات کچھ نہ کچھ
چلتے ہیں حادثات مرے سات کچھ نہ کچھ
بدلے ہوئے چمن کے ہیں حالات کچھ نہ کچھ
خاموش ہیں فضائیں تو ہے بات کچھ نہ کچھ
نمرود کا وہ بھائی ہے فرعون کا رفیق
فتنے اٹھاتا رہتا ہے بد ذات کچھ نہ کچھ
ظالم کو میرا قتل ہے مقصود اس لئے
سازش وہ کرتا رہتا ہے دن رات کچھ نہ کچھ
اس دل پہ اختیار اسے ہم نے کیا دیا
زخمی وہ کرتا رہتا ہے جذبات کچھ نہ کچھ
یوں بھی کسی کی بزم میں جاتے نہیں ہیں ہم
منہ سے ہمارے نکلے گی حق بات کچھ نہ کچھ
میری تباہیوں میں مرے دشمنوں کے ساتھ
اپنوں کا بھی رہا ہے مرے ہاتھ کچھ نہ کچھ
ہم بھی کبھی امیر تھے جھولی میں اپنی دیکھ
گھر کی ہمارے نکلے گی خیرات کچھ نہ کچھ
سچ بولنے کا شوق بہت ہے تمہیں ثمرؔ
دنیا سے اس کی پاؤ گے سوغات کچھ نہ کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.