Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ بھی ممکن ہے کہ آنکھیں ہو تماشا ہی نہ ہو

کشور ناہید

یہ بھی ممکن ہے کہ آنکھیں ہو تماشا ہی نہ ہو

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    یہ بھی ممکن ہے کہ آنکھیں ہو تماشا ہی نہ ہو

    راس آنے لگے ہم کو تو یہ دنیا ہی نہ ہو

    زندگی چاہیں تو خوابوں سے سوا کچھ نہ ملے

    ڈوبنا چاہیں تو حاصل ہمیں دریا ہی نہ ہو

    دل کو خوش کرنے کو ڈھونڈے ہیں بہانے ہم نے

    اب پلٹ کر ذرا دیکھیں کہیں آیا ہی نہ ہو

    اب تو بس ساعت گم کردہ کی یادیں باقی

    یہ وہ جنگل ہے کہ جس میں کوئی رستا ہی نہ ہو

    کام کیا دے گا وہ ٹوٹا ہوا آئینہ بھی

    یاد رکھنے کو وہی عکس وہ چہرا ہی نہ ہو

    ہجر کو شوق مداوا ہی سمجھ کر جی لیں

    زندگی تجھ سے الجھنے کا تو یارا ہی نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے