یہ بھی نہیں امید کہ بیداد کرو گے
یہ بھی نہیں امید کہ بیداد کرو گے
تم ایسے کہاں ہو کہ مجھے یاد کرو گے
کیا میرے لئے غیر کو ناشاد کرو گے
تم یوں بھی ستم ڈھاؤ گے بیداد کرو گے
دو چار گھڑی اور ہے دنیا میں بسیرا
اب ظلم کرو گے اگر آزاد کرو گے
یہ ہجر نہ جانے مجھے کیا وقت دکھائے
اور تم کسی بد بخت کو کیوں یاد کرو گے
تقدیر کے مارے کو ستانا نہیں اچھا
برباد کو تم اور کیا برباد کرو گے
میں خوب سمجھتا ہوں تمہاری یہ شرارت
ناشاد کرو گے تم اگر شاد کرو گے
تم جا تو رہے ہو مگر اتنا تو بتا دو
تقدیر کے مارے کو کبھی یاد کرو گے
تاثیر سے خالی نہیں بسملؔ کا تڑپنا
یہ یاد رہے تم کو کہ تم یاد کرو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.